واشنگٹن ( ڈیلی پاکستان آن لائن)ڈیلی سٹار کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چیٹ جی پی ٹی جیسے اے آئی روبوٹ کو بار بار شکریہ کہنا غیر ضروری توانائی خرچ کروا سکتا ہے۔ لنکڈ ان کی ایک ماہر نے خبردار کیا ہے کہ شکریہ جیسے چھوٹے جملے کو پروسیس کرنے کے لیے بھی اتنی توانائی خرچ ہوتی ہے جتنی ایک مکمل جواب دینے میں لگتی ہے۔ اس وجہ سے صارفین کو مشورہ دیا جا رہا ہے کہ وہ چیٹ بوٹ کو بار بار شکریہ نہ کہیں تاکہ توانائی بچائی جا سکے۔
یہ رپورٹ ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ChatGPT کے توانائی اور پانی کے استعمال پر تنقید بڑھ رہی ہے۔ روزانہ کی بنیاد پر چیٹ جی پی ٹی لاکھوں گھروں کے برابر بجلی استعمال کرتا ہے اور ہر گفتگو میں پانی کی مقدار بھی خاصی خرچ ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ اوپن اے آئی کے سی ای او نے بھی کہا ہے کہ صارفین کی مہذب بات چیت کی وجہ سے کمپنی کے بجلی کے بل میں کئی ملین ڈالر کا اضافہ ہو گیا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اے آئی کی توانائی کی کھپت آئندہ سالوں میں مزید بڑھ سکتی ہے، جس سے پانی اور بجلی کی کمی کے مسائل بڑھنے کا خدشہ ہے۔ اس لیے اب صارفین کو بار بار شکریہ کہنے کے بجائے مختصر اور مؤثر انداز اپنانے کا مشورہ دیا جا رہا ہے تاکہ وسائل کا ضیاع کم کیا جا سکے۔