غزوہ ہند کا مفہوم اس عظیم جہاد سے ہے جو ہندوستان میں اللہ کی راہ میں ہوگا۔ یہ ایک ایسا جہاد ہوگا جس کی خصوصیت اور عظمت کو رسول اللہ ؐ نے اپنی مبارک زبان سے بیان فرمایا ہے۔ حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ کی روایت کردہ حدیث میں آتا ہے کہ رسول اللہؐ نے فرمایا: “میری امت کے دو گروہوں کو اللہ تعالیٰ دوزخ کے عذاب سے بچائے گا، ان میں سے ایک ہندوستان میں جہاد کرے گا اور دوسرا عیسیٰ علیہ السلام کے ساتھ ہوگا۔” (سنن نسائی: 3175)
اس حدیث مبارکہ میں رسول اللہؐ نے واضح طور پر دو گروہوں کا ذکر کیا ہے جنہیں اللہ تعالیٰ جہنم کے عذاب سے محفوظ رکھے گا۔ پہلا گروہ وہ ہوگا جو ہندوستان میں جہاد کرے گا اور دوسرا گروہ وہ جو حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے ساتھ دجال کے خلاف جنگ میں شریک ہوگا۔ اس حدیث کی روشنی میں مسلمانوں کی تاریخ میں غزوہ ہند کی خاص اہمیت ہے۔غزوہ ہند کی فضیلت کا بنیادی سبب یہ ہے کہ اس میں شریک ہونے والے مسلمانوں کو اللہ تعالیٰ نے خصوصی رحمت اور مغفرت کی بشارت دی ہے۔ یہ وہ لوگ ہوں گے جو اپنی جان، مال اور وقت اللہ کی راہ میں قربان کریں گے اور کفار کے خلاف صف آراء ہوں گے۔ ان کے لیے نہ صرف دنیا میں کامیابی اور عزت ہے بلکہ آخرت میں جہنم کے عذاب سے محفوظ رہنے کی بھی خوشخبری ہے۔موجودہ دور میں غزوہ ہند کا مفہوم صرف جنگ و جدل تک محدود نہیں بلکہ فکری، نظریاتی اور تہذیبی میدانوں میں بھی ایک مسلسل جدوجہد ہے۔ مسلمانوں کو اپنے ایمان، عقائد، اور اسلامی اقدار کا تحفظ کرنا ہوگا۔ اس کے ساتھ ساتھ مظلوم مسلمانوں کی مدد اور حق و انصاف کی آواز بلند کرنا بھی اسی جہاد کا حصہ ہے۔ غزوہ ہند کی اہمیت نہ صرف ماضی میں رہی ہے بلکہ آج بھی اس کی معنویت برقرار ہے، اور موجودہ بھارت میں مودی سرکار کیخلاف جنگ یاجہاد کرنا غزوہ ہند کا ہی حصہ ہے اور پاکستان واحد ملک ہے جو ہندوستان کی سرزمین سے اٹھنے والی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیتا ہے۔قارئین پاکستان کی تاریخ میں جب بھی کسی بیرونی جارحیت یا خطرے کا سامنا ہوا، پاکستانی قوم اور مسلح افواج نے ہمیشہ ایک سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند دشمن کے عزائم کو ناکام بنایا۔ ایسی ہی ایک مثال حالیہ بھارتی جارحیت پر آپریشن بنیان مرصوص ہے، جو بھارتی جارحیت کے جواب میں پاکستان کی جانب سے شروع کیا گیا۔ یہ آپریشن اس بات کا عملی ثبوت ہے کہ پاکستان کی دفاعی قوت اور عوام کی یکجہتی ہمیشہ دشمن کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا دیتی ہے۔قارئین بھارت نے ایک بار پھر پاکستان کی خودمختاری اور سالمیت کو چیلنج کرتے ہوئے رات کے اندھیرے میں پاکستان کے خلاف جارحانہ کارروائی کی کوشش کی اور نہتے بے گناہ شہریوں پر ڈرون ومیزائل برسا کر اس نے سمجھا کہ شاید وہ پاکستان کو دباؤ میں لے آئے گا اور اپنی من مانی کرے گا لیکن پاک فوج دشمن کو جواب دینے کیلئے موقع کے انتظار میں تیار بیٹھی تھی۔ دشمن کے ان حملوں کا مقصد پاکستان کو دباؤ میں لانا اور اپنی برتری کا مظاہرہ کرنا تھا، لیکن بھارت کی یہ کوشش اس وقت ناکام ہوگئی جب پاکستان نے آپریشن بنیان مرصوص کا آغاز کیا۔ آپریشن بنیان مرصوص کے بنیادی مقاصد پر بات کریں تو یہ بھارت کے سندور آپریشن کا ایک واضح جواب تھا۔ آپریشن بنیان مرصوص میں نہ صرف پاک فوج نے مثالی کردار ادا کیا بلکہ پوری قوم بھی ایک سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند افواج کے ساتھ کھڑی رہی۔ عوام نے اپنے اتحاد، حوصلے اور جذبہ ایمانی سے دشمن کو یہ پیغام دیا کہ پاکستان ناقابل تسخیر ہے۔بھارت نے ڈرون حملے شروع کئے تو پاکستان کے غیور عوام پاک فوج کے شانہ بشانہ اس کا جواب دینے کیلئے موجود تھے۔میڈیا اور سوشل میڈیا پر عوام نے اپنے جوانوں کے حوصلے بلند کیے، ملک کے ہر گوشے سے افواج پاکستان کے حق میں آوازیں بلند ہوئیں۔ سیاسی اور مذہبی جماعتوں نے بھی اپنے نظریاتی و سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ملکی دفاع کے لیے یکجہتی کا مظاہرہ کیا۔ پاکستان کے مؤثر ردعمل اور آپریشن بنیان مرصوص کی کامیابی نے بین الاقوامی سطح پر بھی مثبت اثرات مرتب کیے۔ دوست ممالک نے پاکستان کی خود مختاری کی حمایت کی اور بھارتی جارحیت کی مذمت کی۔ پاکستان نے سفارتی محاذ پر بھی بھارتی عزائم کو بے نقاب کیا۔ آپریشن بنیان مرصوص نے ایک بار پھر ثابت کیا کہ پاکستانی قوم اور افواج کسی بھی خطرے کے سامنے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند کھڑے ہیں۔ یہ آپریشن نہ صرف دشمن کے حوصلے پست کرنے میں کامیاب رہا بلکہ پاکستانی عوام کے جذبہ حب الوطنی اور دفاعی عزم کی عکاسی بھی کرتا ہے۔دونوں ممالک کے درمیان یہ بنیادی طور پر ٹیکنالوجی اور فضائی کارروائی میں کون موثر ہے اس کا مقابلہ تھا جس میں پاکستان چھ صفر کے سکور کے ساتھ اللہ کی مہربانی سے سرخرو ہوا۔بھارتی فضائیہ نے جدید جنگی طیاروں، جن میں رافیل طیارے بھی شامل تھے، کے ذریعے پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کی۔ لیکن پاکستانی فضائیہ کے جانباز پائلٹ کامران مسیح نے دنیا کا بہترین جہاز سمجھے جانے والے رافیل کو مار گرایا اور بتایا کہ پاکستان کی اقلیتیں بھی دفاع وطن کی خاطر بنیان مرصوص کی عملی تصویر ہیں۔
پاکستان کے اس کامیاب دفاعی اقدام نے بین الاقوامی سطح پر بھی توجہ حاصل کی۔ مختلف ممالک نے پاکستان کی خودمختاری اور سلامتی کی حمایت کی، جبکہ بھارتی جارحیت کی مذمت کی۔ پاکستان کی اس بے مثال کامیابی جس میں اس نے اپنے سے چھ گنا بڑے دشمن کے گھمنڈ کو تار تار کر دیا اوردشمن امریکہ سے جنگ بندی کرانے کیلئے منتیں کرنے لگا اور جس کی ٹون حملہ کرنے سے قبل ایسی تھی جیسے وہ کسی چیونٹی کو مسلنے آ رہے ہوں لیکن جس ملک کو وہ چیونٹی سمجھ رہے تھے اس نے پلٹ کر وار کیا تو دنیا میں مودی سرکار منہ دکھانے کے قابل نہ رہی۔پاک فضائیہ، بری فوج اور بحریہ کی جرأت اور قربانی نے یہ ثابت کیا کہ پاکستانی قوم اور اس کی مسلح افواج کسی بھی جارحیت کے خلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند کھڑے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ہمارے جوانوں کو مزید کامیابیاں عطا فرمائے اور پاکستان کی حفاظت فرمائے۔آمین