ہارون اختر سے اسکاٹ جیکب اور بورڈ آف انویسٹمنٹ ریفارمز ٹیم کی ملاقات

ہارون اختر سے اسکاٹ جیکب اور بورڈ آف انویسٹمنٹ ریفارمز ٹیم کی ملاقات

—تصویر بشکریہ سوشل میڈیا

وزیرِاعظم شہباز شریف کے معاونِ خصوصی ہارون اختر سے اسکاٹ جیکب اور بورڈ آف انویسٹمنٹ ریفارمز ٹیم نے ملاقات کی ہے۔

اس موقع پر پاکستان کی معیشت، انڈسٹریل پالیسی، ریگولیٹری ریفارمز، ایس ای سی پی ایکٹ اور غیر ملکی زرِمبادلہ پر گفتگو کی گئی۔ 

اعلامیے کے مطابق اسکاٹ جیکب نے وزیرِ اعظم شہباز شریف کے وژن اور کاوشوں کو سراہا۔ 

معاونِ خصوصی ہارون اختر نے کہا کہ انڈسٹریل پالیسی، ریگولیٹری ریفارمز اور ٹیرف پالیسی مل کر کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ نجی شعبہ اقتصادی ترقی اور روزگار کا مرکزی محرک ہونا چاہیے، نجی شعبہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کو ملک میں لاتا ہے۔

ہارون اختر نے اسٹیٹ بینک، ایس ای سی پی اور ایف بی آر کے ریگولیٹری نظام کا تقابلی جائزہ لینے کی ہدایت کی۔

دریں اثناء ہارون اختر نے کہا کہ  اگر سرمایہ غیر ملکی زرِمبادلہ کے ذریعے آتا ہے تو غیر ضروری چھان بین نہیں ہونی چاہیے، ایف اے ٹی ایف کی فہرست سے باہر ممالک کی مانیٹرنگ زیادہ مؤثر ہے، ہمیں دہرا عمل نہیں کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ وزیرِ اعظم کے وژن کے تحت 5 سالہ صنعتی پالیسی تیار ہے، صنعتی شعبے کو تحفظ دے کر پیداواری لاگت کے مسائل کم کیے جا سکتے ہیں۔

وزیرِ اعظم کے معاون خصوصی کا مزید کہنا ہے کہ پاکستان کے ریگولیٹری فریم ورک کو عالمی معیار سے ہم آہنگ کرنا ناگزیر ہے۔ 

ہارون اختر نے رجسٹریشن، لائسنس، سرٹیفکیٹس اور پرمٹس میں اصلاحات کے بورڈ آف انویسٹمنٹ کے کام کو سراہا۔





Source link

اپنا تبصرہ لکھیں