کراچی میں سندھ ایمپلائز الائنس کے ملازمین کے احتجاج کرنے پر پولیس نے مظاہرین کو منشر کرنے کیلئے واٹر کینن کا استعمال کیا، آنسو گیس کی شیلنگ سے خاتون پولیس اہلکار بےہوش ہوگئیں، جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا، جبکہ احتجاج کرنے والے 23 اساتذہ کو گرفتار کر لیا گیا۔
سندھ ایمپلائز ایسوسی ایشن کے ملازمین پر پریس کلب کے باہر شیلنگ کی گئی، پولیس کی جانب سے مظاہرین کو منشر کرنے کے لیے واٹر کینن کا استعمال بھی کیا گیا۔
مظاہرین پریس کلب اور پریس کلب چورنگی کے اطراف موجود ہیں، مظاہرین نے وزیر اعلیٰ ہاؤس کی طرف جانے کی کوشش کی، پولیس نے مظاہرین کو پولو گراؤنڈ کے سامنے روک دیا۔
ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ پی آئی ڈی سی سگنل سے ضیاء الدین احمد روڈ آنے اور جانے والے دونوں روڈ ٹریفک کے لیے بند کردیے گئے، ٹریفک کو پی آئی ڈی سی چوک سے کلب روڈ کی طرف بھیجا جا رہا ہے۔
پی آئی ڈی سی چوک پر پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے، وزیر اعلیٰ ہاؤس جانے والا راستہ پی آئی ڈی سی چوک پر کنٹینر لگا کر بند کر دیا گیا، راستے بند ہونے سے سڑکوں پر ٹریفک کا دباؤ بڑھ گیا، مظاہرین نے بلاول ہاؤس کراچی جانے کا بھی اعلان کردیا۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ حکومتی وفد سے مذاکرات ناکام ہوگئے ہیں، تنخواہوں اور پنشن میں 70 فیصد تک اضافہ کیا جائے۔