ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ پکڑے گئے دہشت گردوں نے بتایا ہے کہ فتنہ الہندوستان کیسے پاکستان میں دہشت گردی کرتا ہے۔
اسلام آباد میں ڈی جی آئی ایس پی آر اور سیکریٹری داخلہ پریس کانفرنس کر رہے ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری اور سیکریٹری داخلہ نے بھارت کی پراکسی وار کو فتنہ الہندوستان کا نام دے دیا۔
ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ بھارت کی 20 سالہ ریاستی دہشت گردی پر بریفنگ دے رہے ہیں، 2009ء میں حکومت پاکستان نے شواہد بھارت کے وزیرِ اعظم کو شرم الشیخ میں دیے۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ 2015ء میں پاکستان نے بھارتی دہشت گردی کے شواہد اقوام متحدہ کو دیے اور 2019ء میں بھی شواہد اقوام متحدہ کو دیے گئے، کلبھوشن یادیو کو یہاں گرفتار کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ فتنہ الہندوستان اپریل 2024ء سے بلوچستان میں معصوم شہریوں کو قتل کر رہا ہے، 11 مارچ کو جعفر ایکسپریس میں خواتین اور بچوں سمیت 30 سے زائد شہریوں کو قتل کیا گیا، بھارت کے پاس ایسے کون سے ثبوت تھے جس کی بنیاد پر 6 اور 7 مئی کو شہریوں پر حملے کیے گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس انٹیلی جنس تھی کہ وہ اپنے اثاثوں فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندوستان کو فعال کریں گے، 6 مئی اور 10 مئی کے درمیان فنتہ الہندوستان نے 33 دہشت گرد حملے کیے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ گرفتار دہشت گردوں نے بھارت کی پشت پناہی کا اعتراف کیا ہے، بھارت خطے میں امن کو سبوتاژ کرنا چاہتا ہے، 21 مئی کو بھارت کے حکم پر فتنہ الہندوستان نے یہ سب کچھ کیا، یہ بھارت کی دہشت گرد اور ظالم شکل ہے، ان حملوں میں کوئی بلوچیت اور پاکستانیت نہیں، 12 اپریل 2024ء کو 12 مزدوروں کو نوشکی میں شہید کیا گیا، 28 اپریل 2024ء کو تمپ کیچ میں 2 مزدوروں کو شہید کیا گیا، بھارت کی ہدایت پر یہ عورتوں اور بچوں پر حملے کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 14 فروری کو ہرنائی میں 10 افراد کو آئی ای ڈی دھماکے میں شہید کیا گیا، جعفر ایکسپریس حملے میں معصوم شہری اور چھٹی پر جانے والے سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کو شہید کیا گیا، 9 مئی کو لسبیلہ میں 3 معصوم حجاموں کو شہید کیا گیا۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ مسلمان پوچھ رہے ہیں کہ اس دہشت گردی کا انسانیت سے کیا تعلق ہے؟ یہ درندے بھارت کے پیسے اور احکامات پر یہ سب کر رہے ہیں، یہ کیا نظریہ ہے؟ یہ حیوانیت ہے؟ یہ فتنہ الہندوستان ہے، اس کا صرف ہندوستان سے تعلق ہے، پہلے بھی دیکھایا تھا کہ جہلم میں ایک دہشت گرد کو پکڑا گیا تو حیران کن انکشافات ہوئے، 25 اپریل کو ایک دہشت گرد جہلم میں پکڑا جاتا ہے اس کے موبائل کے فرانزک سے حیران کن حقائق سامنے آئے، بھارتی ملٹری پاکستان میں دہشت گردی کروا رہی ہے، ہمارے پاس کئی ثبوت ہیں، ناقابل تردید شواہد ہیں، 7 مئی کو مریدکے، بہاولپور کا دورہ کرایا گیا، کیا وہاں کوئی ٹریننگ کیمپ تھا؟ وہاں تو بچے تھے، دہشت گرد کون ہے؟ کون انسانی حقوق کی کھلم کھلا پامالی کر رہاہے؟ جب بھارت پاکستان پر ڈرونز اور میزائل پھینک رہا تھا اس وقت اس نے اپنی پراکسی کو بھی ایکٹیو کیا ہوا تھا، تنقید کی جاتی ہے اور کہا جاتا ہے کہ سرحد پر باڑ کیوں لگائی گئی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کو پیسہ دیا جاتا ہے اور ہتھیار بھی دیے جاتے ہیں، فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندوستان کو کون ہتھیار دے رہا ہے؟ ہندوستان دے رہا ہے، فتنہ الہندوستان کے دہشت گردوں کو جدید مہنگا اسلحہ کون خرید کردے رہاہے؟ہندوستان، جب میانوالی کا واقعہ ہوا، تو بھارتی میڈیا نے اس کو گلیمرائز کیا، 6 اکتوبر 2024ء کو کراچی میں چینیوں پر حملہ ہوتا ہے، را سے جڑے اکاؤنٹس سے اس کو بتایا جاتا ہے، بھارتی میڈیا نے بزدلوں کی طرح خضدار واقعے پر جشن منایا، یہ کونسی دنیا کا ملک جو اس طرح خوشی سے اس طرح کے واقعات رپورٹ کر رہا ہے، دنیا کا کون سا ملک جو دہشت گردی کے واقعات پر اس طرح سے جشن مناتا ہے؟ پاکستان کی مسلح افواج سینہ تان کر کھڑی ہیں، 11 مئی کو فتنہ الہندوستان نے ایک بیان جاری کیا، بیان میں کہا گیا کہ بھارت پاکستان پر حملہ کرتا ہے تو یہ بھارت کے ساتھ مل کر لڑیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارتی ریٹائرڈ جنرل چیخ رہا ہے کہ بلوچستان بلوچستان، یہ ہے وہ فتنہ الہندوستان، یہ ہیں ان کے ماسٹرز، یہ کہہ رہا ہے کہ کچھ کرو، بچوں کو مارو، کچھ کرو، یہ وہ گٹھ جوڑ ہے، ان کا بلوچیت سے کوئی تعلق نہیں، یہ فتنہ الہندوستان کا مکروہ چہرہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ معرکہ حق میں اللّٰہ تعالیٰ کی نصرت کے ساتھ بھارت کا منہ کالا کیا، 19 مئی کو فتنہ الہندوستان نے جعفر ایکسپریس حملےکی ویڈیو جاری کی، دنیا کا کون سا میڈیا جعفر ایکسپریس پر حملے کی ویڈیو دکھا رہا ہے، ہندوستانی میڈیا، فتنہ الہندوستان کے ترجمان نے بھارتی میڈیا پر دہشت گردی کا پرچار کیا، بھارت میں آزاد میڈیا کا تو وجود ہی نہیں، سارا میڈیا بھارت کی اسٹیٹ کنٹرول کرتی ہے، دنیا جانتی ہے کہ بھارت کس طرح پاکستان میں دہشت گردی پھیلا رہا ہے، بہت سے بلوچ جب بھارت کا مکروہ چہرہ دیکھتے اور انہیں سمجھ آجاتی ہے تو وہ سرنڈر کر دیتے ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ جنوری 2024ء سے اب تک 4664 دہشت گردی کے واقعات ہوئے ہیں، آپریشنز میں 1018 دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا، یہ فتنہ الہندوستان پاکستان میں کچھ بھی نہیں کر سکے گی۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سیکریٹری داخلہ نے کہا کہ خضدار میں دہشت گردی کا افسوسناک واقعہ پیش آیا، متاثرہ خاندانون کے ساتھ کھڑے ہیں، ابتدائی تحقیقات کے مطابق فتنہ الہند اس حملے میں ملوث ہے، خضدار حملہ ہماری تعلیم اور روایات پر حملہ تھا۔
سیکریٹری داخلہ کا کہنا تھا کہ ابتدائی تحقیقات میں سامنا آیا کہ خضدار حملہ فتنہ الہندوستان کا تسلسل ہے، پاکستان کے عوام دہشت گردی کی مذموم کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے، فتنہ الہندوستان نے اسکول کے بچوں کو نشانہ بنایا۔
انہوں نے کہا کہ فتنہ الہندوستان نے خطے کے امن کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی، وزارت داخلہ، صوبائی حکومت اور اداروں کے ساتھ مل کر حملے کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لے رہی ہے، آپریشن سندور میں ناکامی کے بعد بھارت نے اپنی پراکسی کو کہا کہ بلوچستان میں حملے کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ ریاست کے پاس ان حملہ آوروں کو ختم کرنے کی اہلیت ہے، ہارڈ ٹارگٹ کی جانب سے ناکامی کے بعد اب یہ سافٹ ٹارگٹ کر رہے ہیں، ہمارا جواب فیصلہ کن ہو گا وہ کامیاب نہیں ہوں گے۔
پریس کانفرنس کے دوران بلوچستان میں شہید کیے گئے افراد کے لواحقین کی ویڈیوز بھی دکھائی گئیں۔