معروف گلوکار سجاد علی کی صاحبزادی ضو علی نے بتایا ہے کہ میں نے والد کے ساتھ گانا گانے کا بہت پریشر لیا تھا، یہ بات کئی روز تک ہضم ہی نہیں ہوئی تھی۔
گلوکار سجاد علی کی صاحبزادی ضو علی اور صاحبزادے خوبی علی نے ’جیو پوڈکاسٹ‘ میں میزبان مبشر ہاشمی سے گفتگو کی۔
مشہور غزل ’رونے نہ دیا‘ میں والد سجاد علی کے ساتھ پرفارم کرنے پر ضو علی نے بتایا کہ اس غزل کی کوئی پلاننگ نہیں تھی اچانک سے ہی اس پر کام ہوا اور کوک اسٹوڈیو کے لیے گایا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ میں نے اس وقت بیگم اختر کو دریافت کیا تھا اور میں ان کی غزلیں گھر میں گنگناتی بھی بہت تھی، میرے والد نے مجھے گنگناتے ہوئے سن کر پوچھا کہ یہ تم کیا گا رہی ہو؟ تو میں نے بیگم اختر کی غزل ’عشق میں غیرتِ جذبات نے رونے نہ دیا……..ورنہ کیا بات تھی کس بات نے رونے نہ دیا‘ انہیں سنائی جسے والد نے بہت پسند کیا اور بعد میں کوک اسٹوڈیو کے سیزن 10 میں اسی غزل میں مجھے اپنے ساتھ پرفارم کرنے کا کہا۔
ضو علی نے بتایا کہ مجھے اس وقت پریشر محسوس ہوا کہ ایک تو اتنے بڑے پلیٹ فارم پر لوگوں کے سامنے مجھے گانا ہے، دوسرا پریشر یہ تھا کہ مجھے والد سجاد علی کے ساتھ کھڑے ہو کر یہ پرفارم کرنا ہے، یہ بات مجھے کئی روز تک ہضم نہیں ہوئی، بہرحال میں نے یہ والد صاحب کے ساتھ پرفارم کیا۔
انہوں نے بتایا کہ میں نے گانا گانا کسی استاد سے یا ریاض کر کے نہیں سیکھا، بس سن سن کر ہی گانا آ گیا، یہ بس دماغ سے گلے کے کنکشن کا تعلق ہے جو ٹیکنیکل بھی ہے۔
ضو علی کا کہنا ہے کہ پاکستانی پوپ جیسا دنیا میں کچھ بھی نہیں ہے، مجھے فلم میکنگ کا بھی شوق ہے، میں فلم میکر بھی ہوں اور میں نے یہ اپنا بچپن کا خواب پورا کیا ہے۔
گلوکارہ ضو علی نے بتایا کہ میں اسٹیج پر لائیو پرفارمنسز نہیں کرتی، اس لیے کہ میں اداس گانے گاتی ہوں اور اسٹیج پر آ کر صرف رلا سکتی ہوں، البتہ میں اسٹیج پر پرفارم کر سکتی ہوں اور آرٹس کونسل کراچی میں لائیو پرفارم کر چکی ہوں جو ہمارے لیے بڑے اعزاز کی بات تھی کہ اس پرفارمنس میں والد سجاد علی موجود تھے۔
انہوں نے بتایا کہ ہم اپنے والد کو باس کہتے ہیں، وہ والد تو ہیں ہی مگر ہمارے باس بھی ہیں۔
بھائی خوبی علی سے متعلق ضو علی نے بتایا کہ خوبی علی کم گو ہیں، ہمارا بچپن والد کے ساتھ ہی گزرا ہے وہ دن بھر ہمارے ساتھ ہی ہوتے تھے اور اب بھی ہر وقت وہی ساتھ ہوتے ہیں۔
ضو علی نے بتایا کہ مجھے اپنے بچپن کی بہت سی باتیں یاد ہیں جبکہ بھائی خوبی علی کو بچپن کی بہت سی باتیں یاد نہیں ہیں۔