بنیان مرصوص اور یوم تشکر

   بنیان مرصوص اور یوم تشکر



 افواج پاکستان اور حکومت نے ملکر ملک بھر میں یوم تشکر منایا سرکاری اور ملک بھر کے تمام سکولوں ‘ کالجوں ‘یونیورسٹیوں میں تقریبات کا اہتمام کیا گیا جس میں عوامی جذبات دیکھنے کے قابل تھے افواج پاکستان کے خلاف جو عوامی غلط فہمیاں تھیں وہ کافی حدتک دور ہو گئی ہیں سوشل میڈیا کا بھی دباؤ بہت کم ہوا ہے بھارتی میڈیا پاکستان کے خلاف غلط مہم جاری رکھے ہوئے ہے پاکستانی میڈیا نے پاک بھارت جنگ میں بہت مثبت اور عوامی سپورٹ کے ساتھ جاندار کردار ادا کیا ہے اور کر رہا ہے ملک کے تمام صوبوں میں یوم تشکر سے بھارتی اندازے خاک میں مل گئے ہیں پاک بھارت جنگی تناؤ میں پاک فضائیہ نے  بھارتی ادھم پور، پٹھان کوٹ ایئربیس سمیت متعدد ایئر فیلڈز تباہ کر دئیے تھے جس سے بھارت کو شدید ذہنی تناو کا سامنا رہا بھارتی جنتا مودی کے استعفی کا مطالبہ کر رہی ہے اور بھارتی رائے عامہ اپنی حکومت کے خلاف ہو گئی ہے۔

پاکستان کی جانب سے بھارت کے خلاف بھرپور جوابی کارروائی کی گئی، وزیر اعظم پاکستان نے بھارتی حکومت کو جارحیت کرنے پر سخت جوابی کارووائی کا عندیہ دیا ہے پاکستان نے بھارت میں متعدد اہداف کو نشانہ بناتے ہوئے ادھم پور ایئربیس، پٹھان کوٹ، سرسہ، سورت گڑھ، برنالہ، بھٹنڈا اور سسرام، جموں، اکھنور، آدم پور، ہلواڑا، مامون ایئرفیلڈز، براہموس سٹوریج سائٹ، بھارتی بریگیڈ ہیڈکوارٹر کے جی ٹاپ اور اڑی میں سپلائی ڈپو سمیت 12 اہداف کو تباہ کردیا  آپریشن ”بنیان مرصوص“ جس کا مطلب ”سیسہ پلائی دیوار“ کے نتائج بھرپور طریقہ سے سامنے آئے ہیں  بھارتی آپریشن “سندور” کی آتما رل گئی  آپریشن کے دوران بھارتی علاقے بیاس میں براہموس میزائل کا ڈپو تباہ کردیا گیا، ایئر بیس ادھم پور اور پٹھان کوٹ میں ایئر فیلڈ کو بھی تباہ کیا گیا، ادھم پور ایئر بیس کو 3 میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا۔سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کی جانب سے آدم پور ایئر فیلڈ کو بھی نیست و نابود کر دیا گیا، آدم پور ایئر فیلڈ سے پاکستان، امرتسر اور افغانستان پر میزائل داغے گئے تھے، بھارتی آرٹلری گن پوزیشن دہر نگیاری کو تباہ کیا گیا بھارتی بریگیڈ ہیڈ کوارٹرز کے جی ٹاپ اور سپلائی ڈپو اڑی کو بھی تباہ کر دیا گیا جس سے بھارتی افواج کے حوصلے پست ہو گئے، بھارتی میڈیا نے سرسہ ایئرفیلڈ کی تباہی کی تصدیق کی، بھارتی پنجاب کے علاقے بھٹنڈہ سے پاکستان پر حملہ کرنے والے بھٹنڈا ایئرفیلڈ کو بھی تباہ ہوا پاکستان کی جوابی کارروائی میں ہلوارا، مامون، اکھنور اور جموں ایئر فیلڈز کو بھی مکمل تباہ کر کے فضائیہ نے 1965 کی جنگ کی یاد تازہ کر دی جس میں شکر گڑھ اور چونڈہ سیکٹر سے پاکستانی افواج نے بھارتی افواج کو منہ توڑ جواب دیا تھا پاکستانی وزیراعظم نے کہا ہے کہ ہم نے بھارت سے 1971کی جنگ کا بدلہ لے لیا ہے اور بھارت اب پاکستان پر حملہ کرنے کی جرآت نہیں کرے گا ملک بھرمیں  افواج پاکستان کے جذبہ کو سیلیوٹ پیش کرنے کے لیے پورے پاکستان میں ریلیاں نکالی گئیں جس سے عوام باہر نکل آئے اور فوج کے حق میں نعرے بازی بھی کی ان شہدا کو خراج تحسین پیش کیا گیا جو اس معرکہ میں ملک کی خاطر قربان ہو گئے  سائبر اٹیک کے ذریعے بھارت کے 70 فیصد بجلی کے گرڈز ناکارہ ہوئے جس کے باعث ہندوستان پر اندھیرا چھا گیافتح 1 میزائل نے قہر ڈھایا، سکیورٹی ذرائع کے مطابق جہاں سے پاکستان کے عوام اور مساجد پر حملے کئے گئے تھے ان کو فتح ون میزائل سے ٹارگٹ کیا گیا، بھارت کے مختلف علاقوں میں دھماکوں کی آوازیں بھی سنی گئیں، فتح 1 میزائل سسٹم کے ذریعے کئی ٹھکانے تباہ ہوئے، بھارت کے بھاری جانی نقصانات بھی ہوئے پاکستان نے بھارت کی اینٹ سے اینٹ بجا دی  پاکستان میں دہشت گردی کرانے والا بھارتی تربیتی مرکز تباہ کیا گیاپاکستان نے مقبوضہ کشمیر کے علاقے نوشہرہ میں پاکستان میں دہشت گردی کرانے والا بھارتی ملٹری انٹیلی جنس کا تربیتی مرکز تباہ بھی تباہ و برباد کیا، مقبوضہ کشمیر میں ہی برنالہ ایئر فیلڈ کو بھی اڑا یا گیا، بھمبر گلی میں بریگیڈ ہیڈکوارٹر بھی جوابی کارروائی کا نشانہ بنا پاکستان کی توپوں نے بھارتی توپوں کو خاموش کر دیا تھا، متعدد بھارتی پوسٹس کو تباہ کیا گیا، ربتانوالی پوسٹ، ڈنہ پوسٹ، خواجہ بھیک کمپلیکس اور رنگ کنٹوئر پوسٹ کو راکھ کا ڈھیر بنایا گیا ۔

 پاکستان نے ایل او سی پر بھارت کی مزید پانچ چوکیاں تباہ کیں، جزیرہ پوسٹ کمپلیکس، کافر مہری، شاہپر 3 اور غدر ٹاپ کو آرٹلری سے نشانہ بنایا گیا۔ بھارتی میڈیا نے اعتراف کیا کہ پاکستان کی جانب سے بھارت میں 26 اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔

شکرگڑھ کے علاقے مقبوضہ کشمیر اور پاک بھارت کنٹرول آف لائن کے سرحدی علاقہ کے ساتھ ہیں ایک ہفتہ سے کرتار پوری رہداری بھی بھارت کی طرف سے بند ہے جبکہ پاکستان کی طرف سے ایسی کوئی بندش حکومت کی طرف سے نہیں ہے شکر گڑھ کی غیور بہادر عوام نے ہمیشہ 1965 اور 1971 کی جنگوں میں بھارتی افواج کو کڑے امتحان میں ڈالا اس علاقہ کو یہ بھی اعزاز حاصل ہے کہ ملک بھر میں تینوں افواج ‘بری  ‘بحری اور فضائیہ میں شکرگڑھ ‘نارووال اور ظفروال سے افواج پاکستان میں ہے اور شہدا کی تعداد بھی سب سے زیادہ شکر گڑھ کے علاقہ کی ہے شکر گڑھ کے تیرہ کلاں (Tehra Kalan) گاؤں سرجال کے علاقے  بارڈر سے تقریباً 6 کلومیٹر کی دوری پر ہے۔   جسے حالیہ کارروائیوں میں نشانہ بنایا گیا ہے۔اس کے علاوہ،  گولہ باری کے تبادلے سرحدی علاقوں میں ہو رہے ہیں، اس لیے شکرگڑھ تحصیل کے دیگر قریبی دیہات بھی خطرے کی زد میں آ سکتے ہیں۔، لیکن جو بھی بستیاں بین الاقوامی سرحد (International Border) یا ورکنگ باؤنڈری کے قریب واقع ہیں، وہاں کے لوگوں کو احتیاط برتنے کی ضرورت ہے۔

یہ صورتحال انتہائی نازک ہے اور سرحدی علاقوں میں رہنے والے شہریوں کے لیے تشویش کا باعث ہے۔سرجال میں ایک ڈسپنسری کو بھی نقصان ہوا ہے جہاں احسن اقبال نے دورہ بھی کیا ہے شکر گڑھ کے سرحدی گاوں کے خلاف بھارتی میڈیا پروپیکنڈا میں ہمیشہ مصروف رہتا ہے یوم تشکر منانے سے افواج پاکستان کے جوانوں کے حوصلے بلند ہوئے ہیں اور قوم متحد ہوکر بھارت کی جارحیت کے خلاف ہر وقت جواب دینے کو تیار ہے بھارت نے اپنی حرکتوں سے باز نہیں آنا۔





Source link

اپنا تبصرہ لکھیں