انیس دن تک پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والے واقعات اور ان کی حقیقت اب عالمی، علاقائی اور عوامی سطح پر واضح ہو چکی ہے۔دونوں ملکوں کے عوام اب سچائی کو جانتے اور مانتے ہیں۔ پہلگام کے پُراسرار قتل عام کی آوازیں بھارت کے اندر سے بھی اٹھنا شروع ہو گئی ہیں۔ ان 19 دنوں نے علاقاہی اور دو ملکی بھونچال پیدا کر دیا تھا، مگر آج کی حقیقت یہ ہے کہ وہ پاکستان جو کم از کم پچھلے 10 سال سے بہت مشکل حالات سے گزر رہا تھا وہ بھارت کے سامنے کھڑا ہو گیا۔
بھارت جو اپنی علاقائی برتری کو ہندو وتا کا تڑکا لگا کر نہ صرف عالمی طاقت بننے کا سوچ رہا تھا بلکہ علاقائی توازن کو اپنے حق میں ہونے کی غلط فہمی میں مبتلا تھا،اب یہ نفسیاتی برتری بھارت نے 19دن میں کھو دی ہے۔ بھارتی برتری کا یہ طلسم اب ٹوٹ چکا ہے۔اگر بھارت کی با ت بھی مان لیں تو طاقت کا توازن اگر بدلا نہیں تو جھک ضرور گیا ہے۔ مودی صاحب کے پوجا کے لوٹے میں 10مئی کے بعد کتنا پانی رہ گیا ہے وہ تو مودی صاحب ہی بتا سکتے ہیں۔ رافیل طیارے، دفاعی نظام اور بارہموس میزائلوں کی تباہی کی گونج اتنی شدید تھی کہ پرساد کی تھالی بھی مودی جی کے ہاتھ سے گری اور ٹرمپ کی گود میں جا پڑی ہے۔ عالمی اور علاقائی طور پر پاکستان کے بارے میں بہت اچھا سننے کو مل رہا ہے۔ چین نے سرعام اعلان کر دیا ہے کہ وہ پاکستان کی سلامتی اور واحدانیت کے لئے ہر قسم کی مدد کرے گا۔
یورپ نے تسلیم کیا ہے کہ پاکستان نے اس کے جنگی ساز و سامان کی کمزوری کو ظاہر کر دیا ہے۔امریکہ مان گیا ہے کہ پاکستان ایک بہادر اور خطرناک ملک ہے۔ برطانیہ نے بھی کہا ہے کہ پاکستان کی عسکری قوت کا کوئی جواب نہیں، جبکہ جرمنی کا کہنا ہے کہ پاکستان نے اپنے دشمن کی تدابیر کو دفن کر دیا ہے۔سعودی عرب نے کہا ہے کہ پاکستان نے اپنے دشمن کو خاموش کروا دیا ہے۔ ایران اور قطربھی مان گے ہیں کہ پاکستان کی دفاعی قوت کا کوئی مقابلہ نہیں۔مصر نے تو یہاں تک کہ دیا ہے کہ پاکستان صرف ملک ہی نہیں عزت و وقار کی علامت ہے، جبکہ ترکی پاکستان کو سلیوٹ پیش کر رہا ہے۔
طاقت کا امتحان صرف آزمائش کے وقت ہوتا ہے اس سے پہلے وہ ایک پوشیدہ قوت ہوتی ہے۔ اس قوت کو دکھایا کم اور چھپایا زیادہ جاتا ہے۔ سیانے کہتے ہیں کہ چھڑی تب ہی دکھانی چاہئے جب اس کی پہنچ اور اثر کا یقین ہو۔ مودی صاحب کے پاس تو چھڑی نہیں پورا سوٹا تھا، اس کی طاقت کے بارے میں ایک غیر یقینی صورتحال تھی اور یہ ابہام ایک بہت بڑا ہتھیار تھا بھارت ایک زبردست فوجی طاقت ہونے کا ایک تاثر دیتا تھا،اس طاقت کا بھانڈا پھوٹ گیا ہے۔ دنیا یہ ماننے پر مجبور ہوئی ہے کہ طاقت سے زیادہ اس کے استعمال کا طریقہ اور اپنائی گئی حکمت عملی زیادہ اہم اور موثر ہوتی ہے۔انیس دن کے حالات اور واقعات کو دیکھا جائے تو ایک چیز واضح ہو جاتی ہے کہ بھارت نے طاقت اور تاثر کا ایک نیا نقشہ کھینچنے کی کوشش کی، یہ صرف ایک جھڑپ ہی نہیں تھی بلکہ علاقائی طور پر بھارت نے ایک”نیا نارمل“ بنانے کی کوشش کی اور اس کے لئے عسکری قوت کا سہارا لیا گیا۔
افواجِ پاکستان نے اس طاقت کو جانچا، ناپا اور بہتر حکمت عملی سے اسے روک لیا۔ پاکستانی افواج نے پہلے سات مئی کو ایک مربوط دفاعی حکمت عملی دکھائی اور پھر 10مئی کو بھرپور جواب دیا۔ حقیقی وقت میں جس ہم آہنگی کا مظاہرہ کیا گیا اس کی مثال عسکری تاریخ میں بہت کم ملتی ہے۔بھارت میں مودی کی سیاسی اور ذاتی ساکھ کو ایک شدید جھٹکا لگا ہے۔وہ نیچا جو مودی صاحب پاکستان کو دکھانا چاہتے تھے وہ اُلٹا ان پر پڑ گیا ہے۔ پس یہ ثابت ہوا کہ دفاع ہو یا حملہ اس میں تعداد سے زیادہ حکمت عملی، درستگی اور پیشہ وارانہ مہارت اصل اہمیت رکھتی ہے۔عزت نعرے لگانے یا بہت زیادہ قوت رکھنے سے نہیں بلکہ قوت کے صحیح استعمال سے حاصل ہوتی ہے اور اس کی مثال پاکستان نے قائم کی ہے۔ دنیا جان گئی ہے کہ ایک بڑی ریاست نے جاہلانہ رویہ اپناتے ہوئے مورچہ سنبھال لیا تھا، جبکہ دوسری طاقت نے وقار، پختگی، اعتماد اور قوت ایمانی کا مظاہرہ کیا. بھارت کو عسکری،ٹیکنیکی، سیاسی اور نظریاتی میدان میں شکست ہوئی ہے۔ اسلامی دنیا میں بھی اب پاکستان کو ایک نئے زاویے سے دیکھا جا رہا ہے اور خطے میں ایک قابل اعتماد توازن قائم ہو گیا ہے۔
صرف جہازوں اور اپنے اپنے مزائلوں کا تبادلہ ہی نہیں ہوا، بلکہ 19دنوں نے عالمی دنیا کو یہ ثبوت فراہم کیا ہے کہ پاکستان جھکے گا نہیں۔ماضی سے ہٹ کر ہماری افواجِ پاکستان نے نہ صرف مزاحمت کی بلکہ غالب رہیں۔ پاکستان کمزور نہیں بیدار ہو کر ابھرا ہے۔ خطے میں توازن بدل گیا ہے۔ بھارتی برتری کا بت کشمیر کے جنگلوں، بھارتی پنجاب کے کھیتوں اور راجستھان کے صحراؤں میں پاش پاش ہو چکا ہے۔ اس ہزیمت کو مٹانے کے لئے بھارت کے ذمہ دار حلقوں سے اب یہ آوازیں آ رہی ہیں کہ یہ ایک جنگی وقفہ ہے۔ بقول بھارت اگلی جنگ جدت، شدت اور تباہی میں پہلے سے بہت مختلف ہو گی۔ بھارت نے کہا ہے کہ ہماری خاموشی کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔ بھارت نے نئی حکمت عملی کا اعلان بھی کیا ہے۔ چلو کم از کم بھارت نے یہ مان لیا ہے کہ اس کی پہلی حکمت عملی ناکام ہو گئی ہے۔ بلا شبہ پاکستان کی طاقت، ہمت اور اہمیت اُبھر کر سامنے ائی ہے۔ یہ بھی ثابت ہوا ہے کہ غیرت، سچائی، نظم و ضبط، پیشہ ورانہ مہارت اور قابلیت ہی قوموں کو عزت دیتی ہے۔ شاباش افواجِ پاکستان۔
٭٭٭٭٭