اللّٰہ مجھ سے پوچھے گا دنیا میں کیا کیا؟ میں کہوں گا میرٹ پر کام کیا: وزیرِ اعظم شہباز شریف

اللّٰہ مجھ سے پوچھے گا دنیا میں کیا کیا؟ میں کہوں گا میرٹ پر کام کیا: وزیرِ اعظم شہباز شریف

وزیرِ اعظم شہباز شریف—فائل فوٹو

وزیرِ اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ اللّٰہ مجھ سے پوچھے گا کہ دنیا میں کیا کام کیا؟ میں اللّٰہ سے کہوں گا کہ میرٹ پر کام کیا۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف نے انٹرن شپ پروگرام اڑان پاکستان سمر اسکالرز کے لیے منتخب طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نوجوان سپر اسٹارز کی کہکشاں سے بہت متاثر ہوا ہوں، پاکستان ڈیفالٹ کے خطرے سے نکل آیا ہے، ہم نے مشکل حالات میں حکومت سنبھالی تھی، 2023ء میں اکثریت کا خیال تھا کہ ملک دیوالیہ ہو جائے گا، مجھے یقین تھا کہ ملک ڈیفالٹ نہیں کرے گا۔

ان کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاملات طے پائے، ہم ڈیفالٹ سے بچ گئے، مؤثر اقدامات سے اقتصادی شعبے میں اشاریے بہتر ہوئے، اُس وقت مہنگائی کی شرح 38 فیصد، پالیسی ریٹ 22 فیصد تک تھا، ہم نے مخلصانہ کوششیں کی اور اللّٰہ پر معاملہ چھوڑ دیا، ہمارا پالیسی ریٹ کم ہو کر 11 فیصد تک آ گیا ہے، پالیسی ریٹ کم ہونے سے بہتری ہوئی۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ اڑان پاکستان پروگرام کے لیے ہم نے ماہرین اور بیوروکریٹس کے ساتھ اجلاس کیے، میں نے ہر ہفتے ایف بی آر میں اصلاحات کے حوالے سے اجلاس کیے، ملک میں ایسی تبدیلی ابھی ہوئی بھی نہیں ہوتی اور سفارشیں آنا شروع ہو جاتی ہیں، ہم سفارشوں اور ٹیلی فون کالز کے حوالے سے تیار تھے، ہم نے گریڈ 22 سے گریڈ 20 کے افسران کو گھر بھیجا، ایسے افسران کے لیے ملک بھر سے سفارشیں آئیں۔

انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے کوئی حقیقی اقدام نہیں لیا گیا تھا، تیز طرار بیورو کریٹس جانتے تھے کہ انہوں نے کیسے کام کرنا ہے، ہم نے ایف بی آر میں بہترین لوگ لانے کے لیے سخت محنت کی، وہاں اب ڈیجیٹلائزیشن کا عمل جاری ہے، وہاں فیس لیس ٹیکنالوجی لائی گئی، ایف بی آر نے انفورسمنٹ کے ذریعے 500 ارب روپے اکٹھے کیے، اس نے انفورسمنٹ کے ذریعے یہ 500 ارب روپے اکٹھے کیے۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ یہ ایک سفر ہے جس میں رکاوٹیں ہیں لیکن ہم اپنی ذمے داریاں قوم کے لیے ادا کریں گے، میں نے کبھی خود کریڈٹ نہیں لیا بلکہ یہ ٹیم ورک ہے، ہم نے اپنے اہداف حاصل کرنے ہیں، ہم اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہے تو نتائج بھگتنا ہوں گے، قوم کی ترقی کی کنجی نوجوانوں کے ہاتھ میں ہے، ہم نے پنجاب میں میرٹ پر لیپ ٹاپ تقسیم کیے، 20 ارب روپے لیپ ٹاپ اسکیم کے لیے رکھے گئے، پاکستان ان 10 ممالک میں شامل ہے جو موسمیاتی تبدیلی سے زیادہ متاثر ہیں، کاربن کے اخراج میں ہمارا حصہ نہ ہونے کے برابر ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ پہلگام واقعے میں پاکستان کا کوئی کردار نہیں تھا، اس واقعے کے بعد پاکستان پر جارحیت کی گئی، ہم نے پہلگام واقعے پر عالمی غیر جانبدارانہ تحقیقات کی پیشکش کی، بھارت نے پاکستان پر حملہ کیا، 55 شہری شہید ہوئے، ہم نے اپنے ملک کا دفاع کیا جو ہمارا فرض تھا، پاکستان نے دشمن کے 6 طیارے گرائے، دس مئی کو ہم نے دشمن کو بھرپور جواب دیا، ہمارا بھرپور جواب قوم کے وسیع اتحاد کا نتیجہ تھا۔





Source link

اپنا تبصرہ لکھیں